حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما حضور نبی اکرم ﷺ کا ارشاد مبارک نقل کرتے ہیں کہ جو شخص بھوکا ہو‘ حاجت مند ہو اور وہ لوگوں سے اپنی حاجت پوشیدہ رکھے تو اللہ تعالیٰ شانہٗ پر بوجہ اس کے لطف و کرم کے یہ حق ہے کہ اس کو سال کی روزی حلال مال سے عطا فرمائے۔
دِل خورشید‘ہری پور ہزارہ
گھر میں السلام علیکم کہنا: حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: بیٹٓا جب تم اپنے گھروالوں کے پاس جاؤ تو سلام کرو‘ اس سے تم پر اور تمہارے گھر والوں پر برکت نازل ہوگی۔
بعض علماء کا کہنا ہے جو شخص اپنے گھروالوں کو پہلے سلام کرتا ہے اس کے مال و عیال میں برکت دی جاتی ہے۔
بیوی کیلئے نفقہ میں فراخی: رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: عورتوں کے بارے میں اللہ سے ڈرو کیونکہ وہ تمہاری قیدی ہیں تم نے انہیں اللہ کے عہد وپیماں کے ساتھ حاصل کیا ہے اور اللہ کے کلمے کے ساتھ تم نے ان کو حلال بنایا ہے لہٰذا تم ان کیلئے لباس اور نفقہ کی فراخی رکھو تاکہ اللہ تمہارے لیےلذتوں میں فراخی ردے اور تمہارے لیے عمروں میں برکت عطا فرمائے جو تم چاہو گے۔ اللہ تعالیٰ تمہارے لیے کردے گا۔ (سرورخاطر)۔
اشراق کے نوافل: حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: حق تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ابن آدم! تو چار رکعت نفل پڑھ میرے لیے‘ اخلاص سے اول دن میں تو میں تجھے تیرے کاموں میں کفایت کروں گا۔ (ترمذی)۔
نماز سے رزق میں برکت: ایک حدیث میں ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا نماز اللہ کی رضا کا سبب ہے‘ فرشتوں کی محبوب چیز ہے‘ انبیاء علیہم السلام کی سنت ہے اس سے معرفت کا نور پیدا ہوتا ہے‘ دعا قبول ہوتی ہے‘ رزق میں برکت ہوتی ہے۔ (فضائل عمال ص315)۔
حاجت اور بھوک کو پوشیدہ رکھنا: حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما حضور نبی اکرم ﷺ کا ارشاد مبارک نقل کرتے ہیں کہ جو شخص بھوکا ہو‘ حاجت مند ہو اور وہ لوگوں سے اپنی حاجت پوشیدہ رکھے تو اللہ تعالیٰ شانہٗ پر بوجہ اس کے لطف و کرم کے یہ حق ہے کہ اس کو سال کی روزی حلال مال سے عطا فرمائے۔ (مشکوٰۃ)۔
صلہ رحمی: حضور اقدس ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کےر زق میں وسعت کی جائے اور اس کے نشانات قدم میں تاخیر کی جائے اس کو چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔ (مشکوٰۃ)۔
فقر کو دور کرنے والاکلمہ: حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ ننانوے بیماریوں کی دوا ہے جن میں سب سے کم درجہ کی بیماری فکر و بیماری ہے۔ (ترمذی)اگر لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ کے ساتھ لَامَلْجَا مِنَ اللہِ اِلَّا اِلَیْہِ پڑھ لے تو اللہ تعالیٰ اس سے ستربلائیں دور فرمائیں گے جن میں سب سے کم درجہ کی بلا فقر ہے۔
(مشکوٰۃ بحوالہ ترمذی)
خدا پر توکل: حضرت عمران بن حصین سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: جو شخص اپنے (دل سے) اللہ تعالیٰ ہی کا ہورہے تو اللہ تعالیٰ اس کی سب ذمے داریوں کی کفالت فرماتا ہے اور اس کو ایسی جگہ سے رزق دیتا ہے کہ اس کو گمان بھی نہیں ہوتا اور جو شخص دنیا کا ہورہے اللہ تعالیٰ اس کو دنیا کے حوالے کردیتا ہے۔
(حیوۃ المسلمین 128)
تقدیر پر راضی رہنا: حضو ر نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو جو کچھ دیتا ہے اس سے ان کی آزمائش کرتا ہے اگر وہ اپنی قسمت پر راضی ہوجائیں تو ان کی روزی میں برکت عطا فرماتا ہے اور راضی نہ ہوں تو ان کی روزی کو وسیع نہیں کرتا۔ (مسند احمد)۔
تجارت کرنا: حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ سوداگری کرو کیونکہ روزی کے دس حصے ہیں‘ جن میں نو حصے صرف سوداگری میں ہیں۔ (احیاء العلوم)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں